نہیں کسی کی توجہ خود آگہی کی طرف
نہیں کسی کی توجہ خود آگہی کی طرف
کوئی کسی کی طرف ہے کوئی کسی کی طرف
تمہارا جلوۂ معصوم دیکھ لے اک بار
خیال جس کا نہ جاتا ہو بندگی کی طرف
مزاج شیخ و برہمن کی برہمی معلوم
کہ اب حیات کا رخ ہے خود آگہی کی طرف
نظر وہ لوگ اجالے میں خود نہ آئے کبھی
بلا رہے ہیں جو دنیا کو روشنی کی طرف
جتا رہے ہیں ہمیں کو نہ دیکھنا اپنا
وہ دیکھ دیکھ کے محفل میں ہر کسی کی طرف
ہزار بار ارادہ کئے بغیر بھی ہم
چلے ہیں اٹھ کے تو اکثر گئے اسی کی طرف
بتوں نے منہ نہ لگایا ادیبؔ کو شاید
جھکے ہوئے ہیں جبھی تو یہ شیخ جی کی طرف
- کتاب : mahvar (Pg. 67)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.