Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود مسیحا خود ہی قاتل ہیں تو وہ بھی کیا کریں

فانی بدایونی

خود مسیحا خود ہی قاتل ہیں تو وہ بھی کیا کریں

فانی بدایونی

MORE BYفانی بدایونی

    خود مسیحا خود ہی قاتل ہیں تو وہ بھی کیا کریں

    زخم پیدا کریں یا زخم دل اچھا کریں

    دل رہے آلودہ دامن اور ہم دیکھا کریں

    آج اے اشک ندامت آ تجھے دریا کریں

    جسم آزادی میں پھونکی تو نے مجبوری کی روح

    خیر جو چاہا کیا اب یہ بتا ہم کیا کریں

    خون کے چھینٹوں سے کچھ پھولوں کے خاکے ہی سہی

    موسم گل آ گیا زنداں میں بیٹھے کیا کریں

    جا بجا تغییر حال دل کے چرچے ہیں تو ہوں

    ہم ہوئے رسوا مگر اب ہم کسے رسوا کریں

    ہاں نہیں شرط مروت حسرت تاثیر درد

    رحم آ ہی جائے گا ان سے تقاضا کیا کریں

    شوق نظارہ سلامت ہے تو دیکھا جائے گا

    ان کو پردہ ہی اگر منظور ہے پردا کریں

    ظرف ویرانہ بہ قدر ہمت وحشت نہیں

    لاؤ ہر ذرہ میں پیدا وسعت صحرا کریں

    مرگ بے ہنگام فانیؔ وجہ تسکیں ہو چکی

    زندگی سے آپ گھبراتے ہیں گھبرایا کریں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے