جو اپنا غم ہے اسے آئینہ دکھاؤں میں
جو اپنا غم ہے اسے آئینہ دکھاؤں میں
بس ایک قطرے میں دریا سمیٹ لاؤں میں
تری نگاہ تو خوش منظری پہ رہتی ہے
تیری پسند کے منظر کہاں سے لاؤں میں
جو دل کی حسرت تعمیر ہے سو اتنی ہے
کہ ہو سکے تو کسی دل میں گھر بناؤں میں
میں جانتا ہوں اندھیروں کی زندگی کیا ہے
بجھے چراغ تو دل کا دیا جلاؤں میں
جو زخم دیتا ہے تو بے اثر ہی دیتا ہے
خلش وہ دے کہ جسے بھول بھی نہ پاؤں میں
- کتاب : Gil-e-Lajvard (Pg. 105)
- Author : Khaleel Tanveer
- مطبع : Al-asr Publications, Ahmedabad (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.