عشق جنموں کا ہے سفر شاید
عشق جنموں کا ہے سفر شاید
ختم ہوگا نہ عمر بھر شاید
آج کچا گھڑا ہے ناؤ مری
پار لگ جاؤں ڈوب کر شاید
حرف مطلب سنا کے رو دینا
کام کر جائے چشم تر شاید
خود کو ہم بارہا پکار آئے
آج ہم بھی نہیں تھے گھر شاید
اور کرنی ہے جستجو اپنی
اور پھرنا ہے در بدر شاید
کون پاگل کو کو بہ کو ڈھونڈے
پھر رہا ہو نگر نگر شاید
شب گئے اٹھ کے یاد کر اس کو
یوں دعاؤں میں ہو اثر شاید
آ کے منزل پہ سو گیا راہی
ختم ہے بس یہیں سفر شاید
بن سنور کر رہا کرو حسرتؔ
اس کی پڑ جائے اک نظر شاید
- کتاب : Tanveer-e-Fan (Pg. 58)
- Author : Author Ajeet Singh 'Hasrat',Compiled by Dr. Keval Dheer, Mitr Nikodari
- مطبع : Dr. Bhajan Singh, 189 Model Gram, Ludhiana-02 (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.