عجب طرح کے کمال کرنے بھی آ گئے ہیں
عجب طرح کے کمال کرنے بھی آ گئے ہیں
بچھڑ کے اب ماہ و سال کرنے بھی آ گئے ہیں
جو میری باتوں کو مانتا تھا بلا تأمل
سنو اسے اب سوال کرنے بھی آ گئے ہیں
سنا ہے لوگوں سے اب وہ ملتا ہے مسکرا کر
اسے تعلق بحال کرنے بھی آ گئے ہیں
وہ شخص جس کی خوشی کا باعث تھیں میری باتیں
اسے اب ان پر ملال کرنے بھی آ گئے ہیں
سنا ہے اب راستہ بدلتا ہے وہ اچانک
اسے تو راہی نڈھال کرنے بھی آ گئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.