اگر خوشی میں تجھے گنگنانے لگتے ہیں
اگر خوشی میں تجھے گنگنانے لگتے ہیں
تو لوگ شہر سے آنسو بہانے لگتے ہیں
نکل کے آنکھ سے لفظوں میں آنے لگتے ہیں ہیں
میاں یہ اشک ہیں یوں ہی ٹھکانے لگتے ہیں
گزر چکے ہیں کسی عکس کی معیت میں
ہم ایسے لوگ جو آئینہ خانے لگتے ہیں
تو کرنے لگتے ہیں غسل تلاش مصرع نو
ہم اپنے آپ کو جب بھی پرانے لگتے ہیں
بغور دیکھیں تو یک جست فاصلے پہ ہے تو
لگانا چاہیں تو صدیاں زمانے لگتے ہیں
شجر ہوں اور پرندوں سے ہے بہار مری
یہ مجھ پہ آئیں تو پھل پھول آنے لگتے ہیں
کریں تو کیا ہمیں انبوہ خواب روکتا ہے
کبھی جو سوئے ہوؤں کو جگانے لگتے ہیں
ہم آئنے میں ترا عکس دیکھنے کے لیے
کئی چراغ ندی میں بہانے لگتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.