آئنہ دیکھیں نہ ہم عکس ہی اپنا دیکھیں
آئنہ دیکھیں نہ ہم عکس ہی اپنا دیکھیں
جب بھی دیکھیں تو ہم اپنے کو اکیلا دیکھیں
موم کے لوگ کڑی دھوپ میں آ بیٹھے ہیں
آؤ اب ان کے پگھلنے کا تماشا دیکھیں
تب یہ احساس ہمیں ہوگا کہ یہ خواب ہے سب
بند آنکھوں کو کریں خواب کی دنیا دیکھیں
بات کرتے ہیں تو نشتر سا اتر جاتا ہے
اب وہ لہجے کی تمازت کا خسارہ دیکھیں
تو نے نظریں نہ ملانے کی قسم کھائی ہے
آئنہ سامنے رکھ کر ترا چہرہ دیکھیں
کوئی بھی شے حسیں لگتی نہیں جب تیرے سوا
یہ بتا شہر میں ہم تیرے سوا کیا دیکھیں
قتل اور خوں کے مناظر ہیں جو بستی بستی
کیسے انسانوں کی دنیا کا تماشہ دیکھیں
اتنا ویرانی سے رشتہ ہے ظفرؔ اپنا اب
خواب کی دنیا میں بھی صحرا ہی صحرا دیکھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.